۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مسکان

حوزہ/ اگر انھیں حجاب پہن کر کالج آنے سے منع کیا جاتا ہے تو کیا وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ پائیں گی؟ اس کے جواب میں مسکان کا کہنا ہے کہ ’حجاب ہماری شناخت کا حصہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی ریاست کرناٹک میں حجاب پہن کر کالج جانے والی طالبہ نے ہراساں کیے جانے کے بعد کہا ہے کہ ہماری ترجیح ہماری تعلیم ہے، کپڑے کے ایک ٹکڑے کے پیچھے وہ ہمیں تعلیم کے حق سے محروم کر رہے ہیں۔‘یہ الفاظ اس بہادر بیٹی کے ہیں جس نے زعفرانی شہدوں کا تن تنہا مقابلہ کرنے کی ہمت دکھا کر پوری دنیا کی توجہ حاصل کی ہے اس کے وائرل ویڈیو نے دھمال مچادیا ہے اس واقعہ کے بعد این ڈی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوے مسکان نے کہاکہ وہ ہمیشہ سے برقع پہنتی آئی ہیں، مگر کلاس میں جا کر وہ برقع اتار کر صرف حجاب پہن لیتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ ان کے پرنسپل نے اس پر کبھی اعتراض نہیں کیا اور یہ سب ہنگامہ آرائی گزشتہ ہفتے شروع ہوئی ہے۔

جب اتنی زیادہ تعداد میں ہراساں کرنے والوں نے انھیں گھیر لیا تو کیا وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں؟ مسکان بتاتی ہیں کہ ’نہیں میں بالکل پریشان نہیں ہوئی، میں تو صرف اسائنمنٹ جمع کروانے گئی تھی، لیکن چونکہ میں نے برقع پہن رکھا تھا اس لیے وہ مجھے کالج میں داخل نہیں ہونے دے رہے تھے۔‘

وہ بتاتی ہیں کہ ’مجھے دیکھتے ہی انھوں نے میرا راستہ روکنے اور جے شری رام کے نعرے لگانے شروع کر دیے، جس کے بعد میں نے بھی اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔‘

مسکان کے مطابق، ان کے کالج کے پروفیسر اور پرنسپل نے ان کی حفاظت اور حمایت کی ہے اور وہ سمجھتی ہیں کہ انھیں ہراساں کرنے والے ان طلباء کی اکثریت باہر سے آئی تھی اور صرف 10 فیصد کالج کے طلباء ان میں شامل تھے۔

اس سوال کے جواب میں کیا وہ اس واقعے کے بعد سے پریشان ہیں؟ مسکان کہتی ہیں کہ ’نہیں میں بالکل پریشان نہیں ہوں، صبح سے اب تک پولیس سے لے کر باقی سب لوگ مجھے آ کر بتا رہے ہیں کہ ہم تمھارے ساتھ ہیں، باکل پریشان نہیں ہونا۔‘

اگر انھیں حجاب پہن کر کالج آنے سے منع کیا جاتا ہے تو کیا وہ اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھ پائیں گی؟ اس کے جواب میں مسکان کا کہنا ہے کہ ’حجاب ہماری شناخت کا حصہ ہے۔ پرنسپل نے کبھی کچھ نہیں کہا۔ یہ سب باہر والوں نے شروع کیا ہے۔ پرنسپل نے ہمیں برقع نہ پہننے کا مشورہ دیا ہے۔ ہم حجاب کے لیے احتجاج جاری رکھیں گے۔ یہ ایک مسلمان لڑکی کی شناخت کا حصہ ہے۔‘

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .